راجیہ سبھا نے منگل کو جیوینائل جسٹس بل کی منظوری دی جس کے تحت 16 سے 18 سال کی عمر کے نابالغ کو بالغ تصور کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ موجودہ قانون کو تبدیل کرنے کی ضرورت سنہ 2012 میں دہلی گینگ ریپ مقدمے میں سزا پانے والے نابالغ مجرم کی رہائی کے بعد سامنے آئی ہے۔
جیووینائل بل کی 4 خاص باتیں
روپركاش شرما نے اس بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ’میڈیا اس طرح کی باتیں کر رہا ہے کہ اگر قانون
سخت ہو جائے گا تو نربھیا کو انصاف مل جائے گا. یہ سچ نہیں ہے۔‘
جے ڈی یو، بہار سے ممبر پارلیمان کہکشاں پروین نے بھی بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ’اگر بچے مجرم بن رہے ہیں تو اس کے پیچھے جہالت، غربت اور بے روزگاری ہے‘
راجیہ سبھا کی رکن انو آغا نے بل کی مخالفت میں کہا کہ اگر کوئی نابالغ جرم کرتا ہے تو وہ ہماری ذمہ داری ہے۔
ان کا کہنا تھا ’جسٹس ورما جیسے معزز لوگوں نے جب اس بل کی حمایت نہیں لیا تو ظاہر ہے کہ اس میں کچھ خامیاں ہیں۔‘